سوچ کا زاویہ


💠▫️ *__سوچ کا زاویہ__* ▫️💠 ایک بادشاہ کے سامنے چار آدمی بیٹھے تھے۔ 1 : اندھا 2 : فقیر 3 : عاشق 4 : عالم بادشاہ نے ایک مصرعہ پڑھا : *اس لیے تصویر جاناں ، ہم نے بنوائی نہیں* اور ان سب کو حکم دیا کہ پہلا مصرعہ لگا کر شعر کو پورا کرو۔ 1 : اندھے نے کہا : "اس میں گویائی نہیں اور مجھ میں بینائی نہیں، اس لیے تصویر جاناں ، ہم نے بنوائی نہیں" 2 : فقیر نے کہا : "مانگتے تھے زر مصور ، جیب میں پائی نہیں، اس لیے تصویر جاناں ، ہم نے بنوائی نہیں" 3 : عاشق نے تو چھوٹتے ہی کہا : *"ایک سے جب دو ہوئے، پھر لطف یکتائی نہیں،* *اس لیے تصویر جاناں ، ہم نے بنوائی نہیں"* 4 : عالم دین نے تو کمال ہی کردیا : *"بت پرستی دین احمد ﷺ میں کبھی آئی نہیں،* *اس لیے تصویر جاناں ، ہم نے بنوائی نہیں"* سوچ کا زاویہ ہر ایک کا جدا ہوتا ہے۔ ہر کسی کا فکری انداز اسکے مطالعے، مجالست اور تربیت کی مناسبت سے ہوتا ہے. یہ جداگانہ اندازِ فکر بھی اللہ کی قدرت ھے ۔ *- اور اگر یہ اندازِ فکر رضاۓ الہی والا زاویہ اختیار کرلے، تو اللہ کی سب سے بڑی نعمت ہے

Comments

Popular Posts