کچھ گناہ چھوڑنے ناممکن سے لگتے ہیں ہم تہیہ تو کرتے ہیں کہ اب توبہ کے بعد وہ گناہ دوبارہ نہیں کریں گے مگر شیطان وہی کام اتنا مزین کر کے دکھاتا ہے کہ ہمارا نفس ہمیں اس دلدل میں دوبارہ دھنس جانے پر آمادہ کرتا ہے، پھر وہی روٹین وہی گھن چکر مگر ہم کوئی چیز مس کر رہے ہوتے ہیں وہ کیا ہے کبھی سوچا آپ نے آخر کیا چیز گناہوں کو چھوڑنے میں رکاوٹ بنتی ہے ہم سیدھے رستے پر چلنا چاہتے ہیں مگر زیادہ دیر استقامت نہیں رکھ سکتے، دراصل اس کی وجہ ہے اپنے رب سے کمزور رشتہ، نمازوں میں سستی، قرآن سے دوری، ایمان کی کمزوری وغیرہ پھر جوں جوں ہم اپنی عبادات میں نوافل میں سدھار لاتے چلے جاتے ہیں ہمارا دل خود بخود ہی ایمان کی حالت سے بھرنے لگتا ہے، اور پھر ہمیں سکون ملتا ہے تو صرف اپنے رب کے ساتھ اس کے کلام کو سنتے وقت، نماز میں اس سے باتیں کرتے وقت، پھر جب دعا کے لیے ہاتھ اٹھتے ہیں نا تو آنکھیں آنسووں سے بھر جاتی ہیں اور دل سے فقط ایک ہی دعا نکلتی ہے کہ یا رب ہمیں اپنے دیدار سے محروم مت کرنا. آمین یا رب العالیمن

Comments

Popular Posts