سر درد
🤕سردرد؛ اھل جنت کی نشانی🤕
📌ابو ھریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ :
👈 ایک دیہاتی سے نبی کریم ﷺ نے سوال کیا: "کیا تجھے کبھی ام ملدم نے پکڑا ہے؟"
اس نے کہا : ام ملدم کیا ہے؟
آپ ﷺ نے فرمایا :"جلد اور گوشت کے درمیان حرارت و گرمی (یعنی بخار)
اس نے کہا : نہیں
👈آپﷺ نے فرمایا:کیا تجھے کبھی صداع ہوا ہے؟"
اس نے کہا صداع کیا ہے؟
آپ ﷺ نے فرمایا:"ایک ہوا ہے جو سر میں گھس جاتی ہے اور رگوں پر ضرب لگاتی ہے (یعنی سردرد)
اس نے کہا:نہیں(ایسا کبھی نہیں ہوا)۔
👈راوی کہتے ہے: جب وہ اٹھ کر چلا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا:"جسے پسند ہو کہ وہ کسی دوزخی کو دیکھے تو وہ اسے دیکھ لے"
📚المستدرك (1/347)، الادب المفرد (495)
📌اس حدیث سے استدلال کرتے ہوۓ حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ
نبی کریم ﷺ نے اس شخص کو جسے بخار اور سر درد نہ ہو جھنمیوں میں سے شمار کیا ہے اور بخار اور سردرد نہ ہونے کو جھنمیوں کی جبکہ بخار آنے اور سردر ہونے کو جنتیوں کی نشانی بتایا ہے
📚 مجموع رسائل ابن رجب (2/380)
اسی طرح آپ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :
👈وصداع الرأس من علامات أهل الإيمان وأهل الجنة.
سردرد اھل ایمان اور اھل جنت کی نشانی ہے
📚لطائف المعارف: 105
م ع م
١٩-٠٢-٢٠٢١م
Comments
Post a Comment